(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاھو کی کورونا وائرس کے پھیلاؤمیں کی جانے والی ناقص کوششوں اور اس کے سبب معیشت کی تباہ حال صورتحال کے پیش نظر شدید عوامی احتجاج کے بعد حکومتی ایوانوں میں بھی اسرائیل کی حکمراں جماعت "لیکوڈ” پارٹی اور نیتن یاھو کے خلاف آوزیں اٹھنے لگیں۔
عبرانی اخبار "معاريف” نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صیہونی وزیراعظم نیتن یاھو نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے عائد کردہ لاک ڈاؤن جو 14 اکتوبر کوختم ہورہا تھا اس میں توسیع کا اعلان کیا ہے ، نیتن یاھو کی جانب سے ملک میں ہنگامی حالت اور لاک ڈاؤن کی صورتحال جاری رکھنے پر اسرائیل کے وزیر خزنہ یسرائیل کاٹز نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاھو کی بدترین انتظامی پالیسیوں کے سبب ملک کو ناقابل تلافی نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے باعث ہزاروں لوگ بے روزگارہورہے ہیں "میں نیتن یاھو کے غلط فیصلوں کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو مایوسی اور بھوک سے دوچار نہیں ہونے دوں گا۔”