(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) 33سالہ فلسطینی قیدی محمدخلیل ابو العسل کو 3 اکتوبر 2019 سے غیر قانونی حراست کی پالیسی کے تحت حراست میں لیا تھا رواں ماہ ابو العسل کورہا کیا جانا تھا۔
فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق صہیونی فوج نےمقبوضہ فلسطین کے شمال مغربی علاقہ اريحا سے تعلق رکھنے والے33سالہ فلسطینی قیدی محمدخلیل ابو العسل کو 3 اکتوبر 2019 سے حراست میں لیا تھا جبکہ اس ستمبر میں ابو العسل کورہا کیا جانا تھا تاہم قابض حکام نے انہیں تین ماہ کی مدت کے لئے دوبارہ انتظامی حراست میں منتقل کردیا جس کے بعد سے ابو العسل نے صہیونی جیل میں اپنی انتظامی نظربندی کو مسترد کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ محمد خلیل ابو العسل 3 بچوں کاباپ ہےجسےصہیونی فوجی فلسطینی باشندہ ہونے کے جرم میں بے بنیاد الزامات لگا کر متعدد مرتبہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اپنی کھلی بربریت کا اظہار کرتے ہوئے گرفتار کر چکے ہیں اور اس وقت وہ صہیونی ریمون جیل میں قید ہے۔