(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ڈاکٹر نبیل شعث نے کہا کہ سیاسی دھڑوں کے سکریٹریو ں کے ساتھ مذاکرات کے فیصلے سے ہم فلسطینی قومی اتحاد کی راہ پر گامزن ہیں جو جمہوری انتخابی فریم ورک کے ذریعے ممکن ہے جس میں ہر ایک کو حصہ لینے کا موقع ملےگا اور ہم فلسطینی اتحادی حکومت قائم کر نے میں کامیاب ہونگے ۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز فلسطینی صدر محمود عباس کے مشیر برائے خارجہ امور اور بین الاقوامی تعلقات ڈاکٹر نبیل شعث نےتصدیقی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی کے دارالحکومت استنبول میں فتح اور حماس کے مابین ہونے والی بات چیت انتہائی مثبت ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ 3 اکتوبر کو ہونے والے سیکریٹری جنرل کے اجلاس کے بعداگر جنرل سکریٹریوں نے انتخابات کی منظوری دی تو صدر قانون ساز انتخابات میں صدارتی فرمان جاری کریں گے جس میں قومی اسمبلی کے بعد صدارتی انتخابات کرائے جائیں گے۔
نبیل شعث نے اپنے بیان میں کہا کہ ان حالات میں ہر فلسطینی میں قومی اتحاد سے اپنی ذاتی ذمہ داری کا احساس پیدا ہوتا ہے اور اگر ہم اس منصوبے پر نظر ڈالیں جو جنرل اجلاس سے شروع کیا گیا تھا جس میں سیاسی دھڑوں کے سکریٹریو ں کے ساتھ مذاکرات کے فیصلے سے ہم فلسطینی قومی اتحاد کی راہ پر گامزن ہیں جو جمہوری انتخابی فریم ورک کے ذریعے ممکن ہے جس میں ہر ایک کو حصہ لینے کا موقع ملےگا اور ہم فلسطینی اتحادی حکومت قائم کر نے میں کامیاب ہونگے ۔
انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اتحاد فلسطینی عوام کو ان سنگین خطرات کے مقابلہ میں مزید استثنیٰ دے گا جو فلسطینی مقصد کی موجودگی کو خطرہ بناتے ہیں خاص طور پر اس منصوبے کے بعد جوٹرمپ اور نیتن یاہو نےفلسطینیوں کی زمینوں کو الحاق کرنے کے سلسلے میں کیا اورکررہے ہیں جن میں عرب ممالک نے بھی حصہ ڈالا اور جس کا آغاز وہائٹ ہاؤس سے ہوچکا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ پی ایل او کی تعمیر نواور اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت کے لئے مشترکہ اقدام کے طور پرہماری استنبول میں ہونے والی بات چیت ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ مفاہمت کی فائل کو مصر سے ترکی منتقل کیا جائے بلکہ یہ دوستی کی ایک راہ ہے جس کےحوالے سے کہا جاسکتا ہے کہ ترکی ، قطر اور مصر نے دروازے کھول دیئے ہیں اورجس کے ذریعےہمارے قومی اتحاد تک پہنچنے کے لئے تمام دروازے کھل گئے۔