(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) بھارتی فوج کا دعوہ ہے کہ کشمیر کے گنجان آبادی والے علاقے میں شدت پسندوں کے ساتھ تصادم ہوا جس کے نتیجے میں خاتون کراس فائرنگ کی زد میں آگئیں۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں سرینگر کے علاقے بٹہ مالو میں واقع فردوس آباد کالونی میں سکیورٹی فورسز کی مشتبہ شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران راہ چلتے ایک کشمیری خاتون کوثر ریاض جاںبحق ہوگئیں جس کے حوالے سے بھارتی فوج کا دعوہ ہے کہ گنجان آبادی میں شدت پسندوں سے تصادم کے نتیجے میں خاتوں کراس فائرنگ کی زد میں آگئی تھی۔
فوج کے بیان کے ساتھ ہی خاتون کے ورثاء کا الزام سامنے آیا ہے جس کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی جانب سےعوام کے لیے کسی قسم کے آپریشن کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا تھا جس کے باعث لوگ گھروں میں محصور ہوجاتےاور فوج کی اس لا پرواہی کی وجہ سے ایک بے گناہ کی جان نہ جاتی۔
واضح رہے کہ کوثر ریاض کے اہل خانہ نے ان کے قتل کی ذمہ داری بھارتی حکومت اور فوج پر ڈالتے ہوئے انصاف کی اپیل کی ہے۔