(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) محمود عباس کا کہنا ہے کہ کہ بحرین نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرکے القدس، فلسطینی قوم اور مسجد اقصیٰ کے ساتھ غداری کاارتکاب کیا ہے۔
بحرین کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے اعلان پر فلسطینی ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان میں شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہم بحرین کے اسرائیل کے ساتھ نام نہاد امن معاہدے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کرتے ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کےقیام کے اعلان پر بحرین کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے منامہ میںموجود فلسطینی سفیر کو بھی واپس بلا لیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بحرین نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرکے القدس، فلسطینی قوم اور مسجد اقصیٰ کے ساتھ غداری کاارتکاب کیا ہے، فلسطینی قوم کو امریکا، اسرائیل اور امارات کے درمیان نام نہاد امن معاہدہ قبول نہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امارات کے بعد بحرین کا اسرائیل سے تعلقات کے قیام کا اعلان عرب امن فارمولے، عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم، عالمی قراردادوں اور بین الاقوامی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔