(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطین انتظامیہ نےکہا ہے کہ سربیا اور کوسووہ کا مقبوضہ بیت المقدس میں سفارت خانے کھولنے کا فیصلہ فلسطینی عوام اور اس کے جائز حقوق پر کھُلا حملہ ہے، فلسطینی وزارت خارجہ
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز سربیا اور کوسووہ کے بیت المقدس میں سفارت خانے کھولنے سے متعلق اعلان کے بعد فلسطینی وزارت خارجہ کی جانب سے تحریری بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق دونوں ملکوں کے بیت المقدس میں سفارت خانے کھولنے سے متعلق مذکورہ فیصلہ امریکی انتظامیہ کی اسرائیل حامی پالیسیوں کے سامنے اپنے سر جھکانے اور اثر و رسوخ کے استعمال کا ایک تازہ ثبوت ہے۔
بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اس وقت جبکہ فلسطین خارجہ سیاست میں نہ صرف اسرائیل کی توسیعی پالیسیوں بلکہ اس کی حامی امریکی انتظامیہ کے اثر و نفوذ کے خلاف بھی جدوجہد کر رہا ہے سربیا اور کوسووہ کا بیت المقدس میں سفارت خانے کھولنے کا فیصلہ فلسطینی عوام اور اس کے جائز حقوق پر ناجائز اور کھُلا حملہ ہے ۔
بیان میں فلسطینی وزارت خارجہ کی جانب سے سربیائی حکومت سے اس موضوع سے متعلق سرکاری بیان کا مطالبہ کیا گیا ہے جس کے تناظر میں اقوام متحدہ کے فیصلوں کی خلاف ورزی کرنے والےان دونوں ممالک کے خلاف دعوہ دائر کرنے سمیت تمام دوسری ترجیحات پر غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک روز قبل اپنےبیان میں یہ دعوہ کیا تھا کہ کوسووہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرے گا اور سربیا اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرے گا، جبکہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی اس حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہےکہ کوسووہ اپنے سفارت خانے کو بیت المقدس منتقل کرے گا۔