(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) محمودعباس کا کہنا ہے کہ قابض صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کا امارات کا یہ فیصلہ فلسطینی قوم کے ساتھ خیانت اور فلسطینیوں پر کھلم کھلا حملہ ہے۔
امارات کی طرف سے اسرائیل کےساتھ دوستی معاہدے کے اعلان کے بعد فلسطینی صدر عباس نے مقبوضہ بیت المقدس کے شہر رام اللہ میں اپنے دفتر میں فلسطینی اتھارٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ، اجلاس کے بعد جاری اپنے بیا ن میں فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں سے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات میں ‘دوستی معاہد’ کرانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ امارات کا یہ دعویٰ قطعی بے بنیاد ہے کہ اس نے فلسطینی اراضی پراسرائیل کی خودمختاری روکنے کے لیے صہیونی ریاست کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے، امارات کا یہ فیصلہ فلسطینی قوم کے ساتھ خیانت اور فلسطینیوں پر کھلم کھلا حملہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی متحدہ عرب امارات کی اسرائیل کے ساتھ دوستی کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر صہیونی ریاست کا قبضہ مزید مستحکم کرنے میں تل ابیب کی مدد کرنے کے مترادف قرار دیتی ہے۔ امارات کا فیصلہ فلسطینی اراضی پراسرائیلی قبضے کی راہ ہموار کرنے، القدس کو یہودیانے اور فلسطینی مقدس مقامات جن میں مسجد اقصیٰ خاص طور پر شامل ہے کی منظم بےحرمتی میں اسرائیل کی مدد کے مترادف ہے۔