(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی دفاعی تجزیہ کارکا کہنا ہے کہ اس مرحلے میں حالات حسن نصر اللہ کے حق میں ہیں جو اسرائیل کی تمام کمزوریوں سے بخوبی واقف ہیں۔
صیہونی ریاست کے عبرانی زبان کے میگزین میں اسرائیلی دفاعی تجریہ کار أمير بوحبوط کا کہنا ہے کہ حالیہ صورتحال میں سیاسی کھیل کے قوائد او ضوابط حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ کے حق میں بدل گئے ہیں جواسرائیل کو ایک کھلی کتاب کی طرح پڑھتے ہیں اور وہ بخوبی جانتے ہیں کہ اسرائیلی فوج لبنان کے ساتھ شمالی سرحد پر کسی قسم کی مہم جوئی کی متحمل نہیں ہوسکتی ہے۔
انھوں نے کہاکہ "اسرائیلی فوج کے سینئر فوجی افسران کا خیال ہے کہ شمالی سرحدوں پر تناؤ خاص طور پر فرنٹ کمانڈ کے لیے پریشانی کا باعث ہے جو اسرائیلی فوج کو متاثر کرسکتا ہےاس صورتحال میں "اسرائیلی فوج کی موجودہ صورتحال عدم اطمینان کا شکار ہے۔”
انھوں نے کہا کہ حسن نصر اللہ نے 7 اگست کو اپنی آخری تقریر میں بیروت بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاتھا کہ "ہم شاید ہیفا کی بندرگاہ میں ہونے والی سرگرمیوں سے واقف ہیں لیکن بیروت کی بندرگاہ میں نہیں۔” جس کا واضح مقصد ہے کہ حسن نصر اللہ اسرائیل کی کمزوریوں سے وقف ہیں
انکا مزید کہنا تھا کہ "جو شخص یہ مانتا ہے کہ نصراللہ بیروت میں بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی کے بعد اپنا اعتماد کھو بیٹھے ہیں ، اسے دوبارہ سوچنا چاہئے۔”