(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) ترک صدر نے کہا کہ اسرائیلی فوج نہتے فلسطینیوں کو بے رحمی کے ساتھ ذبح کررہی ہے مگر عالمی ذرائع ابلاغ میں فلسطینیوں کے کشت وخون کی کوئی خبر نہیں چلائی جاتی جو صہیونی بدمعاشیوں کی حوصلہ افزائی ہے۔
ترکی کے شہر انقرہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ کا مسلسل 14 سالوں سے محاصرہ اس کی معاشی ناکہ بندی اور القدس کی تاریخی حیثیت میں تبدیل کرنا اسرائیل کے بدترین مظالم ہیں ۔
ترک صدر نے کہا کہ قابض صہیونیر فوج نہتے فلسطینیوں کو بے رحمی کے ساتھ ذبح کررہی ہے مگر عالمی ذرائع ابلاغ میں فلسطینیوں کے کشت وخون کی کوئی خبر نہیں چلائی جاتی ، عالمی برادری کی اسرائیلی جرائم پرخاموشی اسرائیلی ہٹ دھرمی اور بدمعاشی کی حوصلہ افزائی کررہی ہے، اسرائیلی ریاست کےزیرتسلط فلسطینی علاقے پوری دنیا میں ظلم کا شکار ہونے والے علاقوں میں سب سے زیادہ متاثر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم پر مجرمانہ خاموشی اسرائیل کے جرائم میں اضافے کا باعث ہے۔ عالمی برادری اسرائیل کو عالمی قوانین کا پابند بنانے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا غرب اردن اور وادی اردن کو ضم کرنے کا اقدام فلسطینی قوم پر ایک نیا ظلم ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل سے کہے کہ بہت ہوچکا اور اسرائیل کے تمام غیرقانونی اقدامات کی روک تھام کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ ہفتے میں نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں دنیا سے پوچھا تھا کہ ارض فلسطین میں اسرائیلی ریاست کا حدود اربعہ کیا ہے اور اس نام نہاد ریاست کی سرحدیں کہاں کہاں ہیں۔ اسرائیل کی کوئی سرحد نہیں اور وہ مسلسل توسیع پسندی کے راستے پر چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنہ 1947ء کو فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی ریاست قائم کی گئی۔ اس سے قبل اسرائیل کا وجود کہاں تھا۔ ارض فلسطین پر ریاست قائم کرنے کے بعد صہیونی ریاست مسلسل وسعت پذیر رہی ہے۔ سنہ 1967ء کی جنگ کے بعد اسرائیل نے مزید علاقے اپنے تسلط میں لیے۔