(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) 19 سالہ فلسطینی نوجوان کو صہیونی فوج نے اس وقت آنکھ میں گولی ماری جب وہ صہیونی فوج کے غیر انسانی اقدامات کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرے میں شریک تھا۔
فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے شہر العیساویہ سے تعلق رکھنے والے19سالہ فلسطینی نوجوان علاء نبيل صلاحکو صہیونی فوج نے 5 سال قید رکھنے کے بعد گزشتہ روز رہا کردیا تاہم اس دوران صہیونی جیل میں فلسطینی نوجوان کو علاج کی سہولیات فراہم نہ ہونے کے باعث وہ اپنی ایک آنکھ سے محروم ہوگیا۔
ادار ے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی نوجوان علاء نبيل صلاح کو صہیونی فوج نے17 اکتوبر 2015 میں مقبوضہ بیت المقدس کے شہر العیساویہ میں صیہونی آبادکاری اور دیگر غیر انسانی اقدامات کے خلاف ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران آنکھ میں ربڑ کے خول میں دھاتی گولی مارکر زخمی کردیا تھا اور اس کے بعد گرفتار کرلیاتھا ۔
صہیونی جیل میں علاج نا ہونے کے باعث فلسطینی نوجوان علاء نبيل صلاح اپنی ایک آنکھ سےمحروم ہوگیا تھا ۔