(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں فلسطینیوں نے غرب اردن پر اسرائیلی عملداری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ، مظاہرین نے اسرائیل کو غیر قانونی اور ناجائز ریاست قرار دے کر فوراً فلسطینی سرزمین سے نکل جانے کا مطالبہ کیا۔
مقبوضہ فلسطین میں غرب اردن پر اسرائیلی عملداری کے اعلان کے خلاف گزشتہ روز مذہبی اور سیاسی شخصیات کی اپیل پر یوم احتجاج منایا ، مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں بھی فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے گھروں سے باہر نکل کر صہیونی ریاست اسرائیل کے مجرمانہ قبضے کے خلاف بھر پور احتجاج کیا۔
فلسطینی شہریوںنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھارکھے تھے،جن میں اسرائیل مخالف اور فلسطینیوں کے متحد رہنے کے نعرے تحریر کیے گئے تھے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی رہنماؤں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے صدی کی ڈیل کے عنوان سے نام نہاد امن سمجھوتے کو مسترد کردیا اور صہیونی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے مقبوضہ علاقوں کے ضم کرنے کے اعلان کو ٹرمپ کی سازش کا چربہ قرار دیا۔ مظاہرین نے اسرائیل کو غیر قانون اور ناجائز ریاست قرار دے کر فوراً فلسطینی سرزمین سے نکل جانے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے مئی میں فلسطینی صدر محمود عباس اور تل ابیب حکومت کے درمیان روابط پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا کہ وہ فی الفور اسرائیل سے تمام تعلقات ختم کرے۔