(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی کی سابق وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت ایسے اقدامات کررہا ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں، غرب اردن کے الحاق سے دنیا میں سرائیلی مفادات کو شدید نقصان پہنچے گا۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سے بات کرتےہوئے اسرائیل کی سابق وزیرخارجہ زیپی لیونی نے کہا ہے کہ غرب ارن کا اسرائیل سے الحاق ایک انتہائی ناکام فیصلہ ہوگا اسرائیلی حکومت ایسے اقدامات کررہی ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں اس فیصلے سے یہودی ریاست کے طور پر اس کے مستقبل اور امن کے امکان پر گہرا اثر پڑے گا۔ "
ان کا کہنا تھا کہ غرب اردن کے 30 فیصد علاقوں کو اسرائیلی خود مختاری کے قیام سے مستقبل قریب میں قیام امن کے حصول کی کوششیں بری طرح متاثر ہوں گی اور دنیا بھر میں اسرائیلی مفادات کو شدید نقصان پہنچے گا۔
زیپی لیونی نے واضح کیا کہ وہ تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل اور امن بقائے باہمی کے اصول پر یقین رکھتی ہیں۔ اسرائیلی حکومت ایسے اقدامات کررہا ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے یکم جولائی سے مقبوضہ مغربی کنارے کو بہ تدریج اپنی خود مختاری میں لانے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیل کے ان اعلانات پر عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنےآیا ہے۔