(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی مذاکراتی امور کے سربراہ کا کہنا ہے کہ نہتے فلسطینیوں کی شہادت کے بعد ان کے جسد خاکیوں کو ان کے اہلخانہ کے حوالے نا کرنا انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں سے ایک ہے۔
فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکریٹری جنرل اور فلسطینی انتظامیہ کے مذاکراتی امور کے سربراہ صائب عريقات نے 23 جون کو صہیونی پولیس کے ہاتھوں شہید کئے جانے والے 27 سالہ نوجوان احمد مصطفیٰ عریقات کے جسد خاکی کو تاحال لواحقین کے حوالے نا کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جسد خاکی کو لوحقین کے حوالے نا کرنا انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں سے ہے جس کا دنیا کو نوٹس لینا چاہئے ۔
انھوں نے کہا کہ جب یہ ثابت ہوچکا ہے کہ احمد عریقات کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں تھا اور جس وقت اس کو شہید کیا گیاوہ اپنی بہن کی شادی میں شرکت کیلئے جارہا تھا اس کے باوجود اس کے جسد خاکی کو سرد خانے میں رکھنا اور بلا جواز اہلخانہ کو نا دینا انسانیت اور اخلاقیات کے منافی ہے ۔