(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبےکے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے چالیس عرب اور اسلامی ملکوں کے سربراہان کو الگ الگ خطوط میں غرب اردن کے بعض علاقوں کو اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں سے ملحق کرنے کی اسرائيل سازش کو ناکام بنانے کے لیے فوری اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے اپنے خطوط میں کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت "صدی کی ڈیل ” کی بنیاد پر اور ٹرمپ حکومت کی حمایت کے سائے میں یکم جولائی کو غرب اردن کی تیس فیصد اراضی کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ فلسطین پریس سینٹر کی رپورٹ کے مطابق اسماعیل ہنیہ نے ان خطوط میں کہا ہے کہ غرب اردن کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے کا منصوبہ، فلسطین اور عرب و اسلامی امت کے آج اور کل کے لیے ایک حقیقی خطرہ ہے۔
انھوں نے عرب اور اسلامی ملکوں کے سربراہوں پر زوردیا ہے کہ وہ غرب اردن اور بیت المقدس کے الحاق کے اس اسرائيلی منصوبے کے خلاف فلسطینیوں کے متحدہ موقف کی حمایت میں ایک سربراہی اجلاس منعقد کریں۔ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے اسی طرح فلسطینیوں کے حقوق کی بحالی، مقبوضہ علاقوں کی آزادی اور بیت المقدس کے دارالحکومت والے ایک خودمختار ملک کی تشکیل کے سلسلے میں فلسطینیوں کے قومی منصوبے کی حمایت کے لیے ماحول سازگار بنانے کی ضرورت پر بھی زوردیا ہے۔