(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل عقوبت خانوں میں 42 فلسطینی خواتین قید ہیں جن میں سے اکثر بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت پابند سلاسل ہیں جبکہ بعض کو اسرائیل کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں معاونت کے الزام میں قید کیا گیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کلب برائے اسیران کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت صیہونی زندانوں میں مجموعی طورپر 42 فلسطینی خواتین قید ہیں جن میں سے 38 کو دامون حراستی مراکز میں قید رکھا گیا ہے جبکہ چار کو ہشارون کے بد نام زمانہ جیل میں رکھا گیا ہے ۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی فوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم کی رہائشی 25 سالہ شروق البدن کو 15 جولائی 2019ء میں بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے گرفتار کرنے کے بعد قید کی سزا سنائی تھی۔
مقبوضہ بیت المقدس کی رہائشی 23 آلاء البشير24 جولائی 2019 کو گھر سے حراست میں لیا گیا ، بیت لحم کی رہائشی 26 سالہ بشریٰ الطویل کو 11دسمبر 2019 کو گرفتارکیا گیا جبکہ رام اللہ کی رہائشی 20 سالہ شذیٰ حسن کو 12 دسمبر 2019 کو ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا ۔