(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)صیہوی عقوبت خانوں میں اسرائیلی فوج کے بدترین تشدد کے باعث فلسطینی اسیر عزیز موسیٰ عویسات 20 مارچ 2018ء کو اسرائیلی اسپتال میں شہید ہوگیا تھا ، تاہم دو سال گزشر جانے کے باوجود صیہونی حکام نے شہید کا جسد خاکی ورثاء کے حوالے نہیں کیا ہے۔
فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر کی جانب سے جاری یبان میں بتایا گیا ہے کہ 55عزیز موسیٰ عویسات کو اسرائیلی فوج نے آٹھ مارچ 2014ء کو ارمون ھنٹیزیو یہودی کالونی میں ہونے والے دھماکے بعد دو غیر قانونی صیہونی آبادکاروں پر چاقو سے قاتلانہ حملے کے الزام میں گرفتارکیا تھا۔
صیہونی حراست میں عزیزموسیٰ عویسات پر بدترین تشدد کیاگیا ، وحشیانہ تشدد سے عویسات کے جسم سے بڑی مقدار میں خون بہہ جانے کے باعث انہیں الرملہ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے شہید ہوگئے ۔
فلسطینی انسانی حقوق کارکن نے بتایا کہ عزیز عویسات نے 20 مارچ 2018ء کو اسرائیلی اسپتال میں شہید ہونے کے بعد سے ان کا جسد خاکی اسرائیلی فوج نے اپنی تحویل میں لے لیا اور شہید کی میت اس کےورثاء کونہیں دی گئی۔