(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امریکا نے فلسطینی نژاد اردنی خاتون رہنما کو اشتہاری قرار دے کراردن سے حوالگی کا مطالبہ کیا ہے تاہم اردن کی عدالت نے انھیں امریکا کے حوالے کرنے سے صاف انکار کردیا ہے۔
فلسطینی نژاد اردنی خاتون رہ نما احلام تمیمی نے اردنی عدالت کی طرف سے امریکا کی حوالگی کے مطالبے پر انکار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے امریکا کے حوالے کرنے سے انکار پرامریکی کانگرس کے سات ارکان نے اردنی حکومت کو امریکا کی طرف سے ملنے والی امداد روکنے کی دھمکی دی ہے مگر اس پر عمان حکومت کی طرف سے امریکیوں کو کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ امریکا نے اردن کی حکومت پر مجھے حوالے کرنے کے لیے دباؤڈالنے کی پوری کوشش کی مگر اردن کی عدالیہ آزاد ہے جس نے امریکی دباؤکو مسترد کر دیا۔
امریکی مطالبے پر اردن کی عدالت نے دو ٹوک موقف اپنا تے ہوئے کہا ہے کہ احلام تمیمی اردن کی آزاد شہری ہیں اورانہیں کسی دوسرے ملک کے حوالے نہیں کیا جاسکتا۔
تاہم احلام تمیمی نے امریکا کے دھمکی آمیز رویے پراردنی حکومت کی طرف سے خاموشی اختیار کرنے پر حیرت اور تشویش کا اظہار کیا ، انھوں نے کہا کہ مجھے خدشہ ہے کہ ملک میں قانون کو اردن کے غیر سیاسی مفادات کے لیے نظرانداز کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ احلام تمیمی اس سے قبل فلسطینیوں کے حقوق کیلئے جدوجہد کرنے اور امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں کئی ماہ صیہونی زندانوں میں بھی قید رہ چکی ہیں ۔