(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ہلاک ہونےوالا اسرائیلی فوجی جولانی اسپیشل یونٹ کے سپاہیوں میں سے ایک اپنے والد کا اکلوتا بیٹا ہے جو فلسطینی باشندوں پر اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے مظاہرین کی جانب سے پھینکے گئے پتھر کے سرپر لگنے سے ہلاک ہوا۔
اسرائیلی عبرانی اخبار "ھاریتیز "کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں 21 سالہ اسرائیلی فوجی "عمييت بن ييجال” کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کے شمالی جنین کے گاؤں یاباد میں فلسطینیوں کے گھروں پر چھاپہ مارکارروائیوں کے دوران لوٹ مار کی جارہی تھی اس دوران فلسطینی نوجوانوں کی جانب سے صیہونی فوج کے خلاف نعرے بازی شروع ہوئی ، اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور براہ راست فائرنگ شروع کردی اسی دوران مظاہرین نے فوج پر پتھراؤ کیا جس کی ذد میں آکر جولانی اسپیشل یونٹکا 21 سالہ اسرائیلی فوجی”عمييت بن ييجال” موقع پر ہلاک ہوگیا ۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے پورے فلسطینی گاؤں میں 200 سے زائد افراد کو گرفتارکرکے پتھر پھینکنے والے کی تلاش کی جارہی ہے ۔