(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کے عہدیدار نے کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی اخلاقی، اصولی اور آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ اسیران اور شہداء کے خاندانوں کی کفالت جاری رکھے، فلسطینی اتھارٹی اسیران کے اکاؤنٹس کی بندش سے بری الذمہ نہیں ہوسکتی۔
فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن اور اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے رہ نما نایف الرجوب نے فلسطینی اسیران کے بینک اکاؤنٹس کی بندش پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست طے شدہ منصوبے کے تحت اسیران اور شہداء کے خاندانوں کو نفسیاتی دبائو میں لانا اور ان سے انتقال لینا چاہتی ہے مگر فلسطینی اتھارٹی کے بنکوں کی طرف سے اسرائیلی ہدایات پرعمل درآمدشرمناک ہے۔
نایف الرجوب نے فلسطینی اتھارٹی کے بنکوں کی جانب سے اسیران اور شہداء کے خاندانوں کے بنک اکائونٹس کی بندش کو قضیہ اسیران کے خلاف ایک گہری اور خطرناک سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہےک ہ فلسطینی اتھارٹی اسیران کے اکاؤنٹس کی بندش سے بری الذمہ نہیں ہوسکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے جعلی یقین دہانیوں کے باوجود ہزاروں افراد کے اکائونٹس کو بند کردیا گیا ہے، یہ فلسطینی اتھارٹی کی اخلاقی، اصولی اور آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ اسیران اور شہداء کے خاندانوں کی کفالت جاری رکھے۔