(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اردن کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست کی جانب سے غرب اردن میں سات ہزار گھروں کی تعمیر کا اعلان خطے بالخصوص تنازع فلسطین کے حل کی عالمی کوششوں کو مزید پیچیدہ بنا دے گا جس کی براہ راست ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔
اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان ضیف اللہ الفائز نے اسرائیل کی جانب سے غرب اردن کی ‘افرات’ یہودی کالونی میں آباد کاروں کے لیے مزید سات ہزار گھروں کی تعمیر کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی ریاست کی جانب سےغرب اردن میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے یک طرفہ اقدامات عالمی قراردادوں کی خلاف ورزی کےساتھ ساتھ تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرنے کی مذموم کوشش ہے
اپنے جاری ایک بیان میں انھوں نے کہا گیا ہے کہ کا یہودی آبادکاری کا اعلان خطے بالخصوص تنازع فلسطین کے حل کی عالمی کوششوں کو مزید پیچیدہ بنا دے گاجو بین الاقوامی قوانین، عالمی اصولوں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے سنگین صورتحال کی تمام تر ذمہ داری صیہونی ریاست پر براہ راست عائد ہوگی ۔
واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت نے دو روز قبل غرب اردن میں یہودی آباد کاروں کے لیے مزید سات ہزار مکانات تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔