(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیم نے انکشاف کیا ہے کہ صیہونی حکام کی جانب سے فلسطینی بستیوں میں کورونا وائرس سے متاثر یہودیوں کو داسنتہ داخل کیا جارہا ہے جہاں وہ اس مرض کو فلسطینیوں میں پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں۔
فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیم "الضمیر” نے اپنی رپورٹ میں انکشاف بتایا ہے کہ قابض ریاست کی جانب سے فلسطینی علاقوں میں کورونا کی وباء کو عام کرنے کی مجرمانہ کوششیں جاری ہیں او اس ضمن میں گزشتہ روز حریدیم یہودی طبقے سے تعلق رکھنے والے متعددیہودیوں نے غرب اردن کے شمالی شہر سلفیت میں کفل حارث کے مقام پر مذہبی رسومات کے نام پر دھاوا بولااور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی بستیوں میں داخل ہونے والے یہودیوں میں ان افراد کو شامل کیا جارہا ہے جو کورونا وائرس سے متاثر ہیں، اس مجرمانہ اقدام کا مقصد فلسطینی باشندوں کو اس مہلک مرض میں مبتلا کرنا ہے ۔
صیہونی عبرانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ سے حاصل تفصیلات کے مطابق کفل حارث کے مقام پر دھاوا بولنے والے یہودی ‘براسلاف’ نامی مذہبی تنظیم کے رکن ہیں اور یہ اندرون فلسطین کی ‘بنی براک’ اور دوسری کالونیوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ سلفیت شہر کی 95 فیصد آبادی فلسطینی مسلمانون پر مشتمل ہے جبکہ اس شہر کے داخلی اور خارجی راستوں صیہونیوں کی بستیوں کو آباد کیا گیا ہے جبکہ اس شہر میں مسلمانوں کے 39 تاریخی اور مذہبی مقامات ہیں جہاں آئے روز یہودی آبادکار اجتماعی دھاوے بولتے ہیں۔ کرونا وائرس کی پابندی کے باوجود یہودی آباد کاروں کو ان مقامات میں آنے کی کھلی چھٹی حاصل ہے۔ان مقامات میں الزاویہ، کفرالدیک، کفل حارس اور دیر بجال جیسے مقامات شامل ہیں۔ا