(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی نیوی نے فلسطینی ماہی گیروں پر اس وقت بلا اشتعال فائرنگ شروع کی جب وہ اسرائیل ہی کی جانب سے مقرر کردہ سمندری حدود میں مچھلیوں کے شکارمیں مصروف تھے ۔
مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی نیوی کی فائرنگ سے 23 سالہ فلسطینی ماہی گیر ابراہیم ابو وردھ شدید زخمی ہوگیا ہے جس کو فوری طورپر قریبی اسپتال متنقل کیا گیا ہے ، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ خون زیادہ بہہ جانے کے باعث زخمی کی حالت تشویشناک ہے ۔
دوسری جانب المیزان سینٹر برائے انسانی نے فلسطینی ماہی گیروں پر صیہونی فوج کی فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی ماہی گیروں کے ساتھ قابض فوج کے باہمی رابطے کے عمومی تناظر سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ جو کچھ نہتے ماہی گیروں کے ساتھ کررہے ہیں اس کا مقصد ایک منظم پالیسی کی عکاسی کرتا ہے جس کا مقصد ماہی گیروں کو اپنا کام انجام دینے سے روکنا ہے ، اور جان بوجھ کر توہین آمیز رویے اختیار کرتے ہوئے انھیں معاشی طورپر مزید کمزور کرنا ہے ۔
واضح رہے کہ اسرائیلی حکام روزانہ کی بنیاد پر فلسطینی ماہی گیروں پر حملے کرتے ہیں ان کی کشتیاں ضبط کرلیتے ہیں ، گزشتہ چھ ماہ کے دوران صیہونی فوج کی فلسطینی ماہی گیروں پر کی جانے والی فائرنگ میں 2 ماہی گیر شہید متعدد زخمی اور درجنوں کشتیاں تباہ ہوچکی ہیں ۔