(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس اسرائیل سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ وہ غزہ میں جنگی قیدی بنائے گئے اپنے فوجیوں کےرہائی کے بدلے میں جیلوں میں ڈالے فلسطینی قیدی جن میں خواتین اور بچوں سمیت بیما اور عمر رسیدہ قیدی شامل ہیں ان کو رہا کردے ۔
اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے ترجمان فوزی برھوم نے کہا ہے کہ غزہ میں جماعت کے سیاسی شعبے کے سربراہ یحییٰ السنوار نے اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کے لیے جو فارمولہ پیش کیا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حماس صیہونی ریاست کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کے لیے سنجیدہ ہے۔
فوزی برھوم نے کہا کہ ہم نے اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے سے متعلق اپنے موقف میں نرمی اور لچک دکھائی اور صہیونی ریاست کو یہ تجویز پیش کی ہے کہ وہ اس لچک سے فائدہ اٹھائے۔ جیلوں میں قید عمر رسیدہ فلسطینیوں، خواتین۔، بچوں اور بیماروں کو انسانی بنیادوں پررہا کرے، غزہ میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کو بھی چھوڑ دیا جائے گا۔حماس کے ترجمان نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا اور پوری انسانیت ایک سنگین المیے دوچار ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ غزہ کی پٹی پرعاید کردہ تمام پابندیاں فوری طورپر ہٹائی جائیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز غزہ میں حماس کے سیاسی شعبے کے صدر یحییٰ السنوار نے الاقصیٰ ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کی جماعت نے اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کی انسانی بنیادوں پر ڈیل کی پیشکش کی تھی۔