(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض ریاست میں ہونےو الے انتخابات میں کامیابی کیلئے صیہونی وزیراعظم بین الاقوامی برادری کی طرف سے شدید تنقید اور مذمت کے باوجود فلسطینی علاقوں میں غیرقانونی یہودی بستیوں کی تعمیر کیلئے سرگرم ہیں ۔
فلسطینی دفاع اراضی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض ریاست کے صیہونی وزیراعظم نیتن یاھو امریکا کےنام نہاد امن منصوبے "صدی کی ڈیل ” کے تحت یہودی انتہا پسندوں کو خوش کرنے اور اسرائیل کے پارلیمانی (کنیسٹ ) کے انتخابات میں کامیابی کے لیے فلسطین میں یہودی بستیوں کی آبادی کی کوششوں کو تیز کررہے ہیں ، بین الاقوامی برادری کی طرف سے شدید تنقید اور مذمت کے باوجود نیتن یاھو پر یہودی آباد کاری کا جنون سوار ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاھو نے غرب اردن کے سیکٹر ‘ای ون’ میں 3500 مکانات کی تعمیرکی منظوری دی۔ یہ مکانات معالیہ ادومیم یہودی کالونی میں تعمیر کیے جائیں گے، یہ مکانات سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کی کھلم خلاف ورزی ہے۔اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نے یہودی آبادکاری کے دو الگ منصوبوں پرعمل درآمد کا اعلان کیا۔ ان میں 2200 مکانات الگ اور 3000 الگ مکانات کی تعمیر شامل ہے۔خیال رہے کہ کل سوموار کو اسرائیلی کنیسٹ کے 23 ویں عام انتخابات ہو رہے ہیں۔ ان انتخابات میں بھاری اکثریت حاصل کرنے کے لیے بنجمن نیتن یاھو ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔