(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) یورپی یونین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں اسرائیل کی یہودی بستیوں کی توسیع اور نئی کالونیوں کے اعلانات تنازع کے دو ریاستی حل کی کوششوں کے لیے تباہ کن ہیں۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے مندوب جوزف بوریل نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے تازہ اسرائیلی اعلانات پر شدید تشویش کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ مشرقی بیت المقدس کی ‘گیوات ھاماتوس’ اور ‘ھارحوما’ یہودی کالونیوں میں ہزاروں نئے گھروں کی تعمیر کو قضیہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی مساعی کے لیے ناقابل تلافی نقصان پہنچائے گا ، یورپی یونین کئی مواقع پر اور حالیہ وزراء خارجہ اجلاس میں بھی یہ واضح کرچکی ہے کہ بیت المقدس اور غرب اردن میں اسرائیل کی یہودی بستیوں کی توسیع اور نئی کالونیوں کے اعلانات تنازع کے دو ریاستی حل کی کوششوں کے لیے تباہ کن ہیں۔
انھو ں نے کاہ کہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر اور توسیع سے فلسطینی آبادیاں ایک دوسرے سے جدا ہوجائیں گی اور تنازع کے دو ریاستی حل کو بھی شدید نقصان پہنچےگا جو مسئلہ فلسطین کے حل کے ساتھ ساتھ خطے کیلئے بھی تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے ۔م
واضح رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے مشرقی بیت المقدس میں قائم کی گئی یہودی کالونیوں میں 5200 مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان پر فلسطینی عوام اور بیشتر عرب ممالک کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔