(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست جس ڈھٹائی اور ہٹ دھرمی کے ساتھ بیت المقدس کو یہودیانے کی مجرمانہ سازشوں پرعمل پیرا ہے اس کا جواب صرف فلسطینی قوم کو اپنی صفوں میں اتحاد اور یکجہتی پیدا کرکے دیا جا سکتا ہے۔
اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے ترجمان حازم قاسم نے اپنے بیان میہں مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے تازہ اسرائیلی اعلانات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی وزیراعظم نیتن یاھو کا بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے لیے نئی بستیوں کی منظوری کا اعلان بیت المقدس پر براہ راست حملہ ہے۔
انھوں نے فلسطینی قومی قوتوں سے القدس کے دفاع کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے تازہ منصوبے اور اعلانات بین الاقوامی قوانین اور عالمی اقدار کے منافی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ کو یہودیانے کی صیہونی سازشوں کے خلاف جامع قومی حکمت عملی وضع کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے بیت المقدس میں دو الگ الگ یہودی کالونیوں میں سات ہزارسے زاید مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے گیلو یہودی کالونی میں 2200 اور جبل ابوغنیم میں پانچ ہزار سے زاید مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا۔ اسرائیلی ریاست کےاس بیان پر اردن اور دوسرے ممالک کی طرف سے شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔