(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کی قیادت اور روسی نائب وزیر خارجہ کے درمیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لیے نام نہاد امن منصوبے سنچری ڈیل اور اس کے خطرات ومضمرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مقبوضہ فلسطین میں قابض ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رُکن موسیٰ ابو مرزوق کی قیادت میں جماعت کے وفد نے قطر میں روسی نائب وزیرخارجہ میخائل بوگدانوف سےملاقات کی۔
موسیٰ ابو مرزوق کی قیادت میں ہونے والی اہم ملاقات میں حماس کے سابق صدر خالد مشعل اور سامی خانطرشامل تھے جبکہ اس موقع پر قطرمیں متعین روسی سفیر نور محمد خولوف بھی موجود تھے۔
بیان میں بتایا گیا کہ روسی وفد کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں فلسطین میں قومی مصالحت کے حوالے سے فلسطینی دھڑوں کے مصالحتی فارمولے اور فلسطینیوں کے درمیان اختلافات کے خاتمے کے لیے ہونے والی بات چیت پرتبادلہ خیال کیا گیا جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرق وسطیٰ کے لیے تیار کردہ نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل اور اس کے خطرات ومضمرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس کے علاوہ دونوں وفود میں غزہ کی معاشی صورت حال، حق واپسی تحریک اور غزہ میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں پر بات چیت کی گئی۔ حماس کی قیادت اور روسی وفد میں خطے کی صورت حال پربات چیت کی گئی۔اس موقعے پر روسی نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے کہا کہ ان کا ملک فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کرتا ہے۔