(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ترک صدر کاکہنا ہے کہ صدی کی ڈیل کے خلاف ہم ابھی تک او آئی سی کی طرف سے ٹھوس اقدام اور رکن ممالک کے سربراہ اجلاس کے انعقاد کی دعوت کے منتظر ہیں۔
ترکی کےصدر رجب طیب ایردوآن نے ایک بار پھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰکے لیے مجوزہ امن منصوبے صدی کی ڈیل کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نام نہاد امن منصوبہ درحقیقت سازشی منصوبہ ہے جو مشرق وسطیٰ کی امن وسلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
انھوں نے امریکی منصوبے کے خلاف اسلامی تعاون تنظیم’ او آئی سی’ کی طرف سے کوئی ٹھوس اور جرات مندانہ موقف اختیار نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا صدی کی ڈیل کے خلاف ہم ابھی تک او آئی سی کی طرف سے ٹھوس اقدام اور رکن ممالک کے سربراہ اجلاس کے انعقاد کی دعوت کے منتظر ہیں۔
ترک صدر نے کہا کہ میراخیال ہے کہ یورپ اور افریقی ممالک کا موقف اقوام متحدہ میں ہمیں درکار نتائج کے حصول میں مدد فراہم کرے گا، یورپی یونین اور افریقی ممالک نے ٹرمپ کے مزعومہ امن منصوبہ مسترد کردیا۔