(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی صدر کا کہنا ہے کہ ’’ہم صیہونی ، امریکی منصوبے کو مسترد کرچکے ہیں اس نام نہاد امن منصوبے نے فلسطینیوں کے جائز حقوق پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی صدر کی جانب سے مسئلہ فلسطین کےدوریاستی حل کیلئے پیش کردہ نام نہاد امن منصوبے پر اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں نے اس نام نہاد منصوبے کو مکمل طورپر مسترد کردیا ہے ، انھوں نے کہا کہ اس منصوبہ سے فلسطینیوں کی خود مختاری محدود ہوکر رہ جائے گی۔
واضح رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے بروز پیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی صدر کے مجوزہ مشرقِ اوسط امن منصوبہ کے استرداد کے لیے قرارداد واپس لے لی تھی، سفارت کاروں کے مطابق فلسطینیوں کو اس قرارداد کی منظوری کے لیے درکار بین الاقوامی حمایت حاصل نہیں ہوسکی ہے۔ سلامتی کونسل میں یہ قرارداد انڈونیشیا اور تُونس نے پیش کی تھی۔اس کی منظوری کے لیے کونسل کے پندرہ میں سے نو ارکان کی حمایت درکار تھی۔نیز اس کو کوئی مستقل رکن ملک ویٹو بھی نہ کرے۔اس بات کا قوی امکان تھا کہ امریکا اس کو ویٹو کردے گا۔