(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) تیونسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سفیر اقوام متحدہ میں زیر غور اہم امور پر بھی وزارت خارجہ سے مشاورت نہیں کیا کرتے تھے۔‘‘
تیونسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "اقوام متحدہ میں تیونس کے سفیر کو اپنی کمزور کارکردگی اور اقوام متحدہ میں زیر غور اہم معاملات پر وزارت کے ساتھ ہم آہنگی نہ ہونے کے بارے میں خالص پیشہ ورانہ وجوہات کی بناء پر انھیں عہدے سے دستبردار کردیا گیاہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تیوُنس نے اقوام متحدہ میں متعیّن اپنے سفیر کو امریکہ کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے دوریاستی حل کیلئے پیش کردہ نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل کے خلاف سیکیورٹی کونسل میں قرارداد متعارف کرانے پر برطرف کردیا ہے اور ان پر وزارت خارجہ سے امریکا کے مجوزہ امن منصوبے سمیت اہم امور پر مشاورت نہ کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔
’’اقوام متحدہ میں تُونسی سفیر کو خالصتاً پیشہ ورانہ وجوہ اور ان کی خراب کارکردگی کی بنا پر برطرف کیا گیا ہے۔وہ اقوام متحدہ میں زیر غور اہم امور پر بھی وزارت خارجہ سے مشاورت نہیں کیا کرتے تھے۔‘‘