(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ستمبر 2015ء کو یہودی تنظیم نے فلسطینیوں کی زمین کو اپنی ملکیت ظاہرکرتے ہوئے ایک دعویٰ دائر کیا تھا جس میں کہا تھا کہ وہ سنہ 2001ء سے اپنی ملکیتی اراضی اور املاک کے حصول کی کوشش کررہی ہے مگر فلسطینی قبضہ چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں، صیہونی عدالت نے یہودی تنظیم کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے فلسطینیوں کو اپنے مکانات خالی کرکے یہودی تنظیم کے حوالے کرنے کا حکم۔
سلوان مرکز برائے اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میںکہا گیا ہے کہ گزشتہ روز اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت نے مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے سلوان ٹاؤن کی "بطن الھویٰکالونی” میں فلسطینی خاندان عودہ اور شوبکی کی ملکیت کے متعدد مکانات اوران کی اراضی کو گزشتہ کئی عشروں سے ان کی ملیت تھی کو ‘عطیرت کوھنیم’ نامی یہودی تنظیم کی ملکیت قرار دیا۔
بیان میںکہا گیا ہے کہ دونوںخاندانوں نے 2018ء کو عطیرت کوھنیم کی طرف سے دائر کردہ دعوے کے خلاف عدالت میں اپیل کی تھی۔ دونوں خاندانوں نے مکانات اور اراضی کی ملکیت کے تمام قانونی دستاویزی ثبوت بھی فراہم کیے تھے۔
گزشتہ برس اگست میں اسرائیلی عدالت نے دونوں خاندانوں کو مکان خالی کرنے کے لیے مہلت دی تھی تاہم متاثرہ خاندانوں نے اس کے خلاف بھی اپیل کی تھی۔