(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) خالد مشعل کا کہنا ہے کہ امریکا کے نام نہاد امن منصوبے سے نہ صرف فلسطینی کاز کونقصان پہنچایا گیا ہے بلکہ اردن بھی اس مکروہ سازش سے متاثر ہوگا۔
اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ خالد مشعل نے اردن کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل کو دیئے گئے انٹرویومیں مشرق وسطیٰ کے لیے امریکا کے نام نہاد امن منصوبے’صدی کی ڈیل’ کے حوالے سے اردن کے اصولی اور جرات مندانہ موقف کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نام نہاد امن منصوبے سے نہ صرف فلسطینی کاز کونقصان پہنچایا گیا ہے بلکہ اردن بھی اس مکروہ سازش سے متاثر ہوگا۔
خالد مشعل نے کہا کہ شکست خورہ صہیونی وزیراعظم اور عالمی اوباش ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے پیش کردہ نام نہاد امن منصوبے میں فلسطین کا کوئی وجود جبکہ تمام تحفظ صرف قابض ریاست کو دیئے گئے ہیں ، انہوں نے کہا کہ امریکی منصوبہ صدی کی ڈیل ناکام ہوگا اور انشاء اللہ صہیونی ریاست کے زوال کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔
انہوں نے امریکی سازشی منصوبے صدی کی ڈیل کو ناکام بنانے کے لیے فلسطینی قوم کی صفوں میں اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔خالد مشعل نے کہا کہ امریکا کے نام نہاد امن منصوبے سے نہ صرف فلسطینی کاز کونقصان پہنچایا گیا ہے بلکہ اردن بھی اس مکروہ سازش سے متاثر ہوگا۔ اس میں فلسطینی قوم کے حقوق کی قیمت پر اسرائیلی ریاست کے دفاع کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔