(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں قائم تل ابیب یونیورسٹی ( جس کو ‘الشیخ مونس’ یونیورسٹی) بھی کہا جاتا ہے میں عرب اسٹوڈنٹ موومنٹ کی جانب سے صد ی کی ڈیل کے خلاف احتجامی مظاہر کیا گیا ، مظاہرے میں سیکڑوں فلسطینی طلباء نے امریکا کے نام نہاد صدی کی ڈیل کے خلاف احتجاج کیا اور صدی کی ڈیل کے خلاف نعرے بازی کی۔
عرب اسٹوڈنٹ موومنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم فلسطینی طلبہ وطالبات مقبوضہ فلسطین میں صیہونی غیر قانونی آبادکاری کے خلاف اور آزادی فلسطین کا اہم حصہ ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ پوری فلسطینی قوم متحدہ ہوکر امریکہ کی جانب سے تیار کردہ نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل کو ردی کی ٹوکری کی نذر کرتے ہیں ۔
اس موقع پر طلباء وطالبات کی بڑی تعداد نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام نہاد مشرق وسطیٰ امن منصوبے کے خلاف نعرے بازی کی، طلباء نے عالمی برادری، عالم اسلام اور عرب ممالک پر زور دیا کہ وہ ٹرمپ کے امن پلان کو مسترد کردیں۔
طلباء کا کہنا تھا کہ امریکا اور اسرائیل مل کر فلسطینی قوم کے دیرینہ اور بنیادی حقوق کو پامال کررہے ہیں۔ امریکا کا صدی کی ڈیل کا منصوبہ فلسطینی قوم کو اس کے حقوق سے محروم کرنے کی مذموم کوشش ہے۔خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز مشرق وسطیٰ کے لیے ایک نیا امن منصوبہ جاری کیا ہے جس پر عرب ممالک اور عالم اسلام کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔