(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے قیام کے لیے اسرائیل کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین پرعمل درآمد کرنا ہوگا اور 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے علاقوں کو خالی کرکے فلسطینیوں کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی کوشش کرنا ہوگی۔
امریکا کی جانب سے تیار کردہ نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل پر اپنے بیان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ترجمان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن کوششوں کو آگے بڑھانے کی مساعی کا عزم کرتا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے قیام کے لیے اسرائیل کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین پرعمل درآمد کرنا ہوگا۔ اسرائیل کو سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے علاقوں کو خالی کرکے فلسطینیوں کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی کوشش کرنا ہوگی۔یو این سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈوگریک نے کہا کہ اقوام متحدہ کا تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل کے حوالے سے موقف واضح ہے۔ مشرق وسطیٰ کے تنازع کو سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی منظور شدہ قراردادوں کی روشنی میں حل کرنا ہوگا۔