(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) جرمن ویزر خارجہ کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایسا کوئی بھی فارمولہ قابل قبول ہوگا جس پر فلسطینی اور اسرائیلی دونوں متفق ہوں، ایسا فارمولا ہی فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان دائمی اور دیر پا امن کی راہ ہموار کرسکتا ہے۔
امریکا کی جانب سے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیش کردہ نام نہاد امن منصوبہ صدی کی ڈیل پر تبصرہ کرتے ہوئے جرمن وزیر خارجہ ھایکوس ماس نے کہا ہےکہ مشرق وسطیٰ میں ایسا کوئی بھی فارمولہ قبول کیا جا سکتا ہے جس پر فلسطینی اور اسرائیلی دونوں متفق ہوں، ایسا فارمولا ہی فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان دائمی اور دیر پا امن کی راہ ہموار کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی امن منصوبے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے دیگر اتحادیوں کے ساتھ بھی صلاح مشورہ کیا جائے گا۔
دوسر ی جانب یورپی یونین نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے لیے ایسا حل پیش کیا جائے جس میں دو ریاستی حل کی تجویز پیش کی گئی ہو۔یورپی یونین کے وزیر خارجہ جوزیپ پوریل نے کہا کہ یونین امریکی امن فارمولے میں پیش کردہ تجاویز کا مطالعہ کرے گی۔انہوں نے فلسطنیوں اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کے جمود کو ختم کرنے اور با مقصد بات چیت شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔