(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی صدر سے ٹیلی فونک رابطے میں سعودی عرب کے فرمانرواکاکہنا ہے کہ مسئلہ فلسطین اور مظلوم فلسطینی قوم کے حوالے سے ہمارا موقف آج بھی وہی ہے جو مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیز کے دور میں تھا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل اور فلسطین تنازع کے حل کیلئے پیش کردہ نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل کے بعد فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور سعودی عرب کے فرمانروا اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے درمیان ٹیلیفون پر بات چیت ہوئی ہے۔
شاہ سلمان نے فلسطینی صدر کو یقین دلایا ہے کہ فلسطینی قوم جو بھی فیصلے کرے، اپنی امنگوں اور خواہشات کے لیے جو اقدام اٹھائے گی سعودی عرب اس کا ساتھ دے گا، سعودی مملکت فلسطینی قوم کے شانہ بہ شانہ کھڑی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور مظلوم فلسطینی قوم کے حوالے سے ہمارا موقف آج بھی وہی ہے جو مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیز کے دور میں تھا۔
محمود عباس نے شاہ سلمان کی طرف سے مسئلہ فلسطین کو غیرمعمولی پذیرائی اور اہمیت دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم سعودی عرب کی طرف سے مسلسل حمایت پر سعودی حکومت کی شکر گذار ہے۔اس موقع پر شاہ سلمان نے واضح کہا کہ ان کا ملک مسئلہ فلسطین کے دیرپا اور منصفانہ حل کی کوششیں اور ضمن میں ہونے والی عالمی مساعی کی حمایت کرے گا۔