(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رواں سال کے آغاز سے اب تک صہیونی فوج کی جانب سے صیہونی عقوبت خانوں میں قید فلسطینیوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے ‘اسیران اسٹڈی سینٹر’ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے ہی اسرائیلی فوج کی طرف سے جیلوں میں قیدیوں کے خلاف مظالم میں اضافہ کردیا گیا ہے، سال کے پہلے مہینے کے دوران صیہونی فوج نے ریمون جیل میں قید 120تحریک فتح کے اسیران پر گیارہ مرتبہ چھاپہ مارتے ہوئے انھیں انتہائی ظالمانہ انداز اور غیرمناسب ماحول میں نفحہ جیل میں منتقل کیا۔
قابض فوج نے ‘مجد’ جیل کے بلاک 4 پر چھاپہ مارا اور وہاں پر قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 4 فلسطینی اسیران زخمی ہوئے۔ اس بلاک میں قید 20 فلسطینی اسیران کو دوسری جیلوں میں ڈالا گیا گیا اور اس بلاک کو مکمل طورپر بند کردیا گیا۔انسانی حقوق مرکز کے مطابق عوفر جیل کے بلاک 10 اور 11 پر چھاپے مار کر کئی گھنٹے تک قیدیوں کے کمروں کی تلاشی اور ان کے سامان کی توڑ پھوڑ کا سلسلہ جاری رکھا گیا۔