(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ سے اسرائیل میں داخل ہونے والے تین دہشتگردوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا ہے ،جبکہ درحقیقت اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے تینوں فلسطینی مزاحمت کار نہیں بلکہ کم عمر بچے تھے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے گزشتہ تیرا سالوں سے غیرقانونی محاصرے کا شکار فلسطینی شہر غزہ کے وسطی علاقے دیر البلاح کے علاقے المغازی کے رہائشی 18 سالہ محمد ہانی ابو مندیل ، 18 سالہ سالم ظوید النعیمی اور 18 سالہ محمد خالد السعید کو فائرنگ کرکے شہید کردیا
صیہونی فوج نے دعویٰ کیا کہ تین فلسطینی مزاحمت کار جو دستی بموں سے لیس تھے انھوں نے غزہ سے اسرائیل کو علیحدہ کرنے والی باڑ کو پارکرلیاتھا اور وہ فوجی چوکی پر دستی بم سے حملہ کرنے ہی والے تھے اس دوران اسرائیلی فوج نے انھیں نشانہ بنایا ۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج کچھ دیر قبل غزہ کی جنوبی سرحد سے وعرہ کے مقام پر سرحد پار کرنے کی کوشش کے دوران گولیاں مار کر شہید کردیا۔واقعے کے بعد اسرائیلی فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے کرسرچ آپریشن شروع کیا ہے۔
مشتبہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے اسرائیلی فوج دستی بموں سے حملے کیے گئے، اسرائیلی فوج نے تین فلسطینیوں کی سرحدی دراندازی کے دوران گولیاں لگنے سے شہید ہوگئے۔
اسرائیلی صحافی الموگ بوکیر کا کہنا ہے کہ فوج نے سرحدی دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے تین فلسطینیوں کو قتل کردیا ہے۔ یہ فلسطینی دھند سے فایدہ اٹھا کر سرحد پار داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے مگر فوج نے بروقت کارروائی کرکے انہیں شہید کر دیا۔