(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی فوج نہتے فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے ، ہم سنتے ہیں کہ فلسطینی باشندوں کی ہرممکن مدد کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن یہ سب بے بنیاد ہے صیہونی ریاست کے مظالم کے آگے ہم سینہ سپر ہیں فلسطینی اپنے حقوق کی جنگ تنہا لڑ رہے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے وادی اردن کے علاقے طوباس سے تعلق رکھنے والے فلسطینی کسان احمد دراغمہ بذدل صیہونی ریاست کے مظالم پر شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی باشندوں کجی معاونت کی تمام باتیں اور دعوے بے بنیاد ہیں، فلسطینی قابض ریاست کے مظالم کے آگے تن تنہا اور بے یارو مددگار ہے ۔
اسرائیلی دہشتگردانہ اقدامات کا زکر کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے ان کے یکے بعد دیگرے پانچ ٹریکٹر بلا جواز غصب کیے، یہ ٹریکٹر شمالی وادی اردن میں سھل ام القبا میں تھےجو نہ صرف احمد دراغمہ کی اراضی میں کاشت کاری کے لیے استعمال ہوتے تھے وہاں دوسرے فلسطینیوں کی زرعی اراضی کے لیے بھی استعمال ہوتے تھے۔
انھوں نےبتایا کہا کہ وادی اردن کے کاشت کار اسرائیلی ریاست کے انتقامی حربوں کی وجہ سے مسلسل نقصان پر نقصان اٹھا رہےہیں، ٹریکٹروں اور زرعی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والی میشنری اور پانی کی ٹینکیوں پر اسرائیلی فوج کے غاصبانہ قبضے نے وادی کے کاشت کاروں کی مشکلات میں اور بھی اضافہ کردیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیردفاع کی جانب سے وادی اردن کو اسرائیل میں شامل کرنے کے بیان کے بعد صیہونی فوج علاقے کو فلسطینیوں سے خالی کرانے کیلئے پکڑ دھکڑ کے ساتھ ساتھ طویل ترین انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کو بے دریغ استعمال کررہی ہے جبکہ خواتین اور بچوں کی گرفتاریوں کےساتھ گھروں کی مسماری اور املاک کو بھی ضبط کیا جارہا ہے ۔