(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سعودی عرب کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم پر خاموشی اور غاصب صہیونی ریاست کے ساتھ در پردہ تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہے لیکن حالیہ ہی ایک سعودی بلاگر کی جانب سے صیہونی ریاست کے وزیراعظم کے ساتھ نیک خواہشات کے اظہار نے جس نے مظلوم فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے۔
سعودی عرب کے بلاگر محمد سعودنے 27 دسمبر کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صیہونی وزیراعظم نیتن یاھو کو نیک خواہشات دیتے ہوئے لکھا کہ ‘میں آپ سے بے حد پیارکرتا ہوں اور میں آپ کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں، مجھے آپ کی کامیابی کا پورا یقین ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ آپ مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں’ خدا اسرائیل اور آپ کو سلامت رکھے ۔
محمد سعود کی اس ٹویٹ کے جواب میں نیتن یاھو نے لکھا کہ ‘مجھے افسوس ہےکہ آپ میرے ووٹر نہیں، کاش آپ جیسے لوگ میرے ووٹر ہوتے۔ اگر آپ لیکوڈ پارٹی میں ہوتے تو بہت ہی اچھا ہوتا’۔
فلسطینیوں کے قاتل جنگی مجرم صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے ساتھ اس قدر ہمدردی اور محبت کے اظہار نے فلسطینی قوم ہی نہیں بلکہ سعودی عرب میں بھی عوامی اور سماجی حلقوں میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی بلاگر محمد اس وقت سے خبروں کا حصہ بنا ہے جب سے اس ن ے اسرائیلی ریاست کے ویزے پر مقبوضہ بیت المقدس کا دورہ کیاتھا۔
محمد سعود مسجد اقصیٰ میں داخل ہو اتو وہاں پرموجود نمازیوں نے غدار کا لقب دیتے ہوئے مقدس مقام سے نکال باہر کیاتھا ، اس دورے کے دوران اس نےاسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور کئی دوسرے اسرائیلی سیاسی گماشتوں سے ملاقات کی تھی اور اسرائیلی لیڈروں کو یقین دلایا کہ ان کا ملک اسرائیل کے خلاف ایران خطرات کو سمجھتا ہے۔ نیز یہ کہ اسرائیل مشرق وسطیٰ میں قیام امن میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
اس ساری صورتحال میں اس بلا گر نے فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیلی مظالم پر کوئی ایک بات کہنے کی بھی ہمت نہیں کی، اس کے بعد سے محمدسعود مسلسل اسرائیلی ریاست کی حمایت اور نیتن یاھو کی تعریف میں بیانات دے رہا ہے۔
سعودی شہریوں کا کہنا ہے کہ محمد سعود الریاض میں زیرتعلیم ہے اور اسرائیل کی حمایت کرکے سعودی عرب کو بدنام کرنے کی مہم پر چل رہاہے۔ اسرائیل اس کے بیانات اور متنازع دورے کو اپنی حمایت کے پروپیگنڈ کے طور پراستعمال کررہا ہے۔