(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) یہودی مذہبی تہوار کے موقع پر اسرائیلی وزیردفاع نے تاریخی مسجد ابراہیمی پر دھاوا بولااور مسلم دنیا کو کھلے عام دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ الخلیل اسرائیل کا دل ہے، غرب اردن میں یہودی آبادکاری میں مزید تیزی لائی جائے گی۔
مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آبادکاری کے حوالے سے اسرائیل کے منصوبوں پر اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر سے شدید تنقید کی جارہی ہے تاہم اسرائیل نے مسلمانوں کے تحفظات کو نظر انداز کرتے ہوئے مقبوضہ بیت المقدس کے مختلف علاقوں میں یہودی آبادکاری میں تیزی کا اعلان کیا ہے۔
گزشتہ روز اسرائیل کے وزیردفاع نفتالی بینیٹ نے مقبوضہ بیت المقدس کے شہر الخلیل میں واقع تاریخی ابراہیمی مسجدپر اعلیٰ صیہونی حکومتی عہدیداران کے ساتھ دھاوا بولا اور مقدس مقامات کی بے حرمتی کی ،
اسرائیلی وزیر کی طرف سے یہ دھاوا نام نہاد یہودی مذہبی تہوار’حانوکاہ’ یا عید انوار کےموقعے پردھاوا بولا اس موقع پر ان کے ساتھ اسرائیلی فوج کی سدرن کمانڈ کے سربراہ ایتمار بن حاییم ، کریات اربع یہودی کالونی کا سربراہ الیاھو لیمان اور الخلیل میں یہودی مذہبی اسکول کا سربراہ حننئیل اتروگ سمیت اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے اہلکاربھی شامل تھے۔
تاریخی مسجد ابرہیمی پر دھاوکے کے موقع پر اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ یہودیوں کی عید کی شمع روشن کرنے کے لیے الخلیل سے بہتر اور کوئی مقام نہیں, الخلیل اسرائیل کا دل ہے اور اس کے بغیر اسرائیلی ریاست کے وجود کا کوئی تصور نہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر یہودی قوم اس شہر کے وجود سے انکار کرے گی تو وہ اپنا وجود کھوہ دے گی، حکومت غرب اردن میں یہودی آباد کاری کے عمل کومزید تیز کرے گی۔
واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل شرپسند یہودی آبادکاروں نے یہودی مذہبی پیشواؤں کی سربراہی میں تاریخی مسجد ابراہیمی میں یہودی کے مذہبی نشان "منورہ ” کو بھی نصب کیا تھا کہ جس پر مسلمانوں کی جانب سے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا گیا تھا ۔