(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کے سابق سربراہ کا کہنا ہے کہ غزہ ک ے نہتے عوام نے صیہونی ریاست کے مظالم کے آگے نہ جھکنے نہ بکنے اور نہ ہتھیار ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے، صیہونی ریاست کے انسانی سوز مظالم کےباوجود فلسطینی عوام کو جھکانے میں ناکام رہی ہے جو اسرائیل کی بڑی ناکامی ہے۔
ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپورمیں منعقدہ اسلامی سربراہ کانفرنس سے خطاب میں اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ کیا یہ اسرائیل کی کھلی ناکامی نہیں ہے کہ ایک ایسا ملک جو جدید ترین ٹیکنالوجی اور ہتھیاروں سے لیس ہے وہ نہتے لوگوں پر قابو پانےمیں مکمل ناکام ہے ، اسرائیل نے غزہ کے عوام کو اقتصادی اور معاشی دباؤ کے ذریعے دبانے اور جھکانے کی ہرممکن کوشش کی اس کے لئے 13 سالوں پر محیط غیر قانونی ناکہ بندی کی لیکن محصور اور مجبور فلسطینی قوم نے بے سروسامانی کے عالم میں مزاحمت جاری رکھی اسلحہ اور میزائل تیار کیے، فیصلہ سازی کی صلاحیت حاصل کی اور دشمن کے خلاف ہرمحاذ پر کامیابی حاصل کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ظالم قابض ریاست فلسطینی قوم کو جھکنے اور گٹھنے ٹیکنے پرمجبور نہیں کرسکی ہم فلسطینی قوم کو آفرین پیش کرتےہیں جس نے دشمن کی بلیک میلنگ کی ہرسازش کو بری طرح ناکام بنایا ہے۔
واضح رہے کہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کی زیرصدارت کوالالمپور میں منعقدہ منی اسلامی کانفرنس میں ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن، قطر کے امیر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی، ایران کے صدر حسن روحانی۔ حماس کا وفد اور دیگر اسلامی اور عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے رہ نماؤوں نے شرکت کی۔