(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابص صیہونی فوج کی جانب سے فلسطینی خاتون صحافی کی بلا جواز گرفتاری پر مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس سے جھڑپوں میں متعدد فلسطینی زخمی۔
گزشتہ روز مقبوضہ فلسطین کےمغربی کنارے سے اسرائیلی فوج کی ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران سینیر فلسطینی خاتون صحافی اورسماجی کارکن بشریٰ الطویل کی گرفتاری پرفلسطین کے مختلف علاقوں میں قابض صیہونی فوج کےخلاف احتجاجی مظاہرے اور جھڑپیں ہوئیں جس میں کم سے کم 6 فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔
مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد نے قابض فوج کی جانب سے بشریٰ الطویل کی گرفتاری کے خلاف ریلی نکالی، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر صہیونی ریاست سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ بشریٰ کو فوری طور پر رہا کرے،فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے صیہونی فوج نے آنسو گیس کا استعمال کیا اور فلسطینیوں نے اسرائیلی فوج پرپتھراؤ کیا ۔
اسرائیلی فوج نے شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں چلائیں جس سے کم سے کم 6 فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں
واضح رہے کہ 42 سالہ بشریٰ الطویل حماس کے مقامی رہنما جمال الطویل کی صاحبزادی ہیں جن کو دو روز قبل اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے شہر رام اللہ سے حراست میں لے لیا تھا۔ بشریٰ الطویل اس سے قبل بھی کئی بار گرفتار ہوکر اسرائیلی عقوبت خانوں میں تشدد کا نشانہ بن چکی ہیں ۔