(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مشرق وسطٰیٰ کے لیے چین کے خصوصی ایلچی کاکہنا ہے کہ فلسطینی علاقوں میں غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیر’تشدد’ کی ایک نئی شکل ہے جس کی چین اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
گزشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے شہر رام اللہ میں چینی سفارت خانے میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشرق وسطٰیٰ کے لیے چین کے خصوصی ایلچی چائی گیون نے فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی ریاست کی توسیع پسندی اور یہودی بستیوں کی تعمیرو توسیع کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دریائے اردن کے مغربی کنارے بالخصوص تاریخی شہر الخلیل میں یہودی بستیوں کے تعمیر کا اسرائیلی منصوبہ انتہائی خطرناک اور عالمی معاہدوں کی توہین ہے چین پرانے الخلیل شہر کویہودیانے کے اسرائیلی اقدامات اور توسیع پسندی کی سرگرمیوں کو مسترد کرتا ہے۔
امریکا کے اسرائیل کی طرف داری میں اٹھائے گئے حالیہ اقدامات پر بات کرتے ہوئے چینی مندوب کا کہنا تھا کہ امریکا بین الاقوامی تعلقات کو تباہ کرنے اور عالمی انصاف پر ظلم کےفیصلے مسلط کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
امریکا کے یک طرفہ اور اسرائیل کی طرف داری پرمبنی فیصلوں نے مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے قیام کی کوششوں کو شدید نقصان اور صدمے سے دوچار کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا فلسطین میں یہودی آباد کاری کی حمایت میں بیان بین الاقوامی معاہدوں اور عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔