(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ میں مصر کے مستقبل مندوب کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی جس کی حمایت میں 91 ممالک نے رائے دی جب کہ 9 ممالک نے مخالف اور 65 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ میں مصر کے مستقبل مندوب محمد ادریس نے جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ جب تک فلسطینی سرزمین اور شام کے مقبوضہ وادی گولان پر اسرائیل کا ناجائز تسلط برقرار ہے اس وقت تک مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں۔
پیش کی گئی قراردادکی 91 ممالک نے حمایت کی جبکہ 9 ممالک نے مخالف اور 65 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔قرارداد میں "اسرائیل” سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل درآمد کرتے ہوئے شام کے تمام مقبوضہ علاقے کو گولان کو خالی کردے۔
اس علاقے پر اسرائیل نے چار جون 1967ء کی جنگ میں قبضہ کیا تھا۔جنرل اسمبلی نے 14 دسمبر 1981 کی قرارداد کو منظور کی تھی جس میں گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی فوج کے قبضے کو غیرقانونی قرار دیا تھا۔اقوام متحدہ سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے عرب اور فلسطینی شہروں سے اسرائیل کو نکل جانے کا متعدد بار مطالبہ کرچکا ہے۔