(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض صہیونی حکام نے 62 سالہ فلسطینی قیدی کے خلاف مزید انتقامی حربے استعمال کرنا شروع کرتے ہوئے اہلخلانہ سے بھی ملاقات کی پابندی عائد کردی۔
اسرائیلی جیل میں زندگی کے 40 سال گزارنے والے فلسطینی رہنما نائل البرغوثی کی اہلیہ امان نافع نے میڈیا کو بتایا کہ قابض صہیونی حکام نے اس کے شوہر کے ساتھ ملاقاتوں پر پابندی عاید کردی ہے، یہ پابندی نومبر میں اپنی 62 ویں سالگرہ کے موقع پر دیئے گئے ایک بیانات کی وجہ سے لگائی گئی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ "میری سالگرہ مجھے ہر ایسے انقلاب کی پیدائش کی یاد دلاتی ہے جو آزادی کا مطالبہ کرتی ہے۔”
نما نائل البرغوثی کو قید تنہائی میں ڈالنے کے بعد ان کے اہل خانہ اور وکلاء سے ملاقات پر پابندی عاید کردی ہے۔
واضح رہے کہ نائل البرغوثی 40 سال سے اسرائیلی زندانوں میں قید ہیں۔ انہیں 1978ء میں اسرائیلی فوج نے حراست میں لیا۔ ان پرایک اسرائیلی فوجی کو قتل کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور عمر قید کی سزا سنائی گئی۔سنہ 2011ء میں انہیں قیدیوں کے تبادلے کے ایک معاہدے کے تحت رہا کیا گیا مگر 2014ء میں سابق اسیران کے خلاف کریک ڈاؤن کےدوران انہیں دوبارہ حراست میں لے کر 30 ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔ یہ سزا پوری ہونے کے بعد ان کی سابقہ سزا بحال کردی گئی۔