(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی قبضے کے باعث اقوام متحدہ کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کی معاشی اور معاشرتی ترقی کے پروگراموں کو فنڈ دینے کی صلاحیت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیل کے فلسطینی مالیاتی پالیسی پر قابو پانے سے نہ صرف معیشت کو ٹھیس پہنچ رہی ہے بلکہ ملازمت کی نشوونما میں بالواسطہ کمی واقع ہورہی ہے جس کا براہ راست اثر فلسطینوں پر پڑرہا ہے۔
اقوام متحدہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پہلے سے ہی سنگین معاشی بحران کاشکار فلسطینی معیشت اسرائیلی قبضے ٹیکسوں اور محصولات کی روک تھام فلسطینی معیشت کی نمو کو محدود کر رہی ہے ۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس اور غزہ پر اسرائیلی قبضے کی وجہ سے 2000 اور 2017 کے درمیان فلسطین کو 47.7 بلین ڈالر کا نقصان ہوا، رپورٹ کے مطابق ، فلسطینی حکومت کو ہونے والی اس بڑی رقم کی کمی کے باعث اقوام متحدہ کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کی معاشی اور معاشرتی ترقی کے پروگراموں کو فنڈ دینے کی صلاحیت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔