(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی عقوبت خانوں میں ایک اور کینسر کا مریض فلسطینی مجاہد علاج معالجہ کی سہولت نہ ہونے کے باعث زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے۔
فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کی جانب سے جاری ایک بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ صیہونی زندان میں زندگی کے 34 سال گزارنے والے اندرون فلسطین کے علاقے مغربی باقہ سے تعلق رکھنے والے59 سالہ فلسطینی قیدی ابراہیم نایف ابو مخ کینسر شکار ہونے وجہ سے اس وقت زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
1986ء میں قابض فوج کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں شامل رہنے کے الزام میں 40 سال قید کی سزا پانے والے ابراہیم نایف مختلف صیہونی عقوبت خانوں میں قید رہ چکے ہیں اور اس وقت صحرائی جیل’النقب’ میں پابند سلاسل ہیں جو وہ خون کے سرطان کا شکار ہیں اور اس وقت ان کی حالت بہت زیادہ تشویشناک ہے۔فلسطینی محکمہ امور اسیران کا کہنا ہے کہ ابو مخ کو طبی معائنے کے لیے ‘سوروکا’ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں معائنے کے دوران پتا چلا کہ ان کو خون کا سرطان لاحق ہے اور جو بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ قوت مدافعت میں کمی وجہ سے کینسر مسلسل تقویت پکڑ رہا ہے جبکہ صیہونی حکام کی جانب سے انھیں کوئی خاص طبی امداد فرہم نہیں کی جارہی ہے جس کے باعث ان کی زندگی کو شدیدخطرات لاحق ہوگئے ہیں ۔