(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی اخبارات نے انکشاف کیا ہےکہ بدعنوانی کے الزامات میں فرد جرم عاید ہونے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے شدید ذہنی دباؤ کے باعث وزارت عظمیٰ کے سوا باقی چار وزارتوں کے قلم دان چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عبرانی اخبار ‘ہارٹز’ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ نیتن یاھو اس وقت سخت دباؤمیں ہیں اور انہوں نے وزارت عظمیٰ کے سوا باقی چار وزارتوں صحت، رفاہ عامہ، زراعت اور سمندر پار امور کے قلم دان چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق نیتن یاھو نے وزارتوں کے قلم دان چھوڑنے کا فیصلہ سنہ 1993ء کے ‘درعی ۔ بنحاسی’ کیس کی بناء پر کیا ہے۔ اس کیس میں اس وقت کے وزیراعظم اسحاق رابین نے وزیر اریہ درعی اور نائب وزیر رفائل بنحاسی کو فرد جرم عاید ہونے پر عہدوں سے ہٹا دیا تھا۔
حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے فرد جرم عاید ہونے کے بعد وزارت عظمیٰ سے سبکدوش نہ ہونے اور مقدمات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔دوسری طرف نیتن یاھو پر وزارت عظمیٰ کا عہدہ چھوڑنے کے لیے بھی مسلسل دبائو ڈالا جا رہا ہے۔حال ہی میں نیتن یاھو پر خیانت اور بدعنوانی کے الزمات میں فرد جرم عاید کی گئی تاہم نیتن یاھو نے الزامات کو بے بنیادی قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے خلاف عدالتوں میں سیاسی بنیادوں پر مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں۔