(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی کابینہ نے وادی اردن پر مکمل قبضے کیلئے ایک نئے مسودہ کو قانون کی منظوری دی ہے جس کو جلد ہی بحث کے لیے کنیسٹ میں پیش کیا جائے گا۔
اسرائیلی کے ایک اخبار’یروشلم پوسٹ’ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی کابینہ نے وادی اردن پر مکمل قبضے کیلئے ایک نئے مسودہ تیار کیا ہے جس کو قانون کی منظوری کیلئے جلد کنیسٹ میں پیش کردیا جائے گا اور یوں وادی اردن پر اسرائیل کے قبضے کو قانونی جواز مل جائے گا ۔
اسرائیلی کنیسٹ کےرکن شارین ھسکل نے چند ہفتے قبل کابینہ میں ایک بل جمع کرایا تھا جس میں وادی اردن کواسرائیلی ریاست کی عمل داری میں لانے کی اپیل کی گئی تھی۔
اسرائیلی حکومت کی طرف سے یہ اقدام ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب دو روز قبل امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیونےایک متنازع بیان دیا ہے جس میں انہوں نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیرو توسیع کی حمایت کی ہے۔
سرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے 17 ستمبر کو ہونے والے کنیسٹ کےانتخابات سے قبل اعلان کیا تھا کہ وہ انتخابات میں کامیاب ہوئے تو نئی حکومت کے دور میں وادی اردن اور بحر مردار کے علاقے کو اسرائیل میں ضم کردیں گے۔
واضح رہے کہ امریکی وزیرخارجہ کا فلسطین میں یہودی آباد کاری کی حمایت پرمبنی موقف اور وادی اردن سے متعلق مسودہ قانون کی منظوری کا ایک ہی وقت میں سامنے آنا معنی خیز ہے، امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کے بیان پر عرب ممالک اورعالم اسلام سمیت عالمی برادری کی طرف شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔